ضیاء زندہ ہے

محمد حنیف

بی بی سی اردو سروس، کراچی

 نہ کہیں ماتمی جلسہ، نہ کوئی یادگاری ٹکٹ، نہ کسی بڑے چوک پر اسکا بت، نہ کسی پارٹی جھنڈے پر اُسکی کی تصویر، نہ اُسکے مزار پر پرستاروں کا ہجوم، نہ کسی کو یہ معلوم کہ مزار کے نیچے کیا دفن ہے۔ نہ کسی سیاسی جماعت کے منشور میں اُسکے فرمودات، نہ ہر لحظ اُٹھتے سیاسی ہنگاموں میں اسکی بات۔ نہ بڑے لوگوں کے ڈرائنگ روموں میں اُسکے ساتھ کھنچوائی ہوئی کوئی تصویر، نہ کسی کتب خانے میں اُسکے کے ہاتھ کی لکھی ہوئی کوئی تحریر۔ نہ کوئی سیاستدان چھاتی پر ہاتھ مار کر کہتا ہے میں اسکا مشن پورا کروں گا۔ نہ کوئی دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتا ہے کہ مولا ہمیں ایک ایسا ہی نجات دہندہ اور دے۔ 

اگر یہ بچوں کی کہانی ہوتی تو ہم یہاں پر کہہ سکتے تھے کہ پس ثابت ہوا کہ ظلم کو دوام نہیں، ظالم کو کوئی اچھے لفظوں میں یاد نہیں رکھتا اپنے آپکو خدا سمجھنے والے ریت کے بت ہوتے ہیں۔ تاریخ سب سے بڑی منصف ہے اور اُسکی کی سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ وہ آپ کا نام نشان مٹا دیتی ہے۔ دیکھو، دیکھو کیا عبرت کا نشان ہے کہ جس شخص نے پوری قوم کو ٹکٹکی پر لٹکایا۔ آئین کو کاغذ کا چیتھڑا بتایا، عوامی لیڈروں کو سولی پر لٹکایا، باقی سیاستدانوں کو اپنے در کا کتا قرار دیا، جو اپنے لوگوں کو غلام بنا کر افغانستان، بھارتی پنجاب اور کشمیر کو آزاد کرانے چلا جس نے اپنی طمع کو اللہ کا قانون قرار دیا اور اللہ کے قانون کو گلی گلی بدنام کیا۔ آج اس کا نام بھی بھلا دیا گیا۔

اسکے دسترخوان سے فیض یاب ہونے والے بھی اُسکے ذکر پر یوں منہ بناتے ہیں جیسے نوالے میں کوئی حرام چیز آگئی ہو۔

ضیاء کسی انسان کا نام ہوتا تو شاید ہم بھول گئے ہوتے، لیکن وہ ایک سوچ کا نام تھا، فکر کا نام تھا۔ یا یوں کہیے ایک وبا کا نام تھا جو ہمارے خون میں سراعیت کر گئی اور ہمیں پتہ بھی نہ چلا۔

جب بھی کبھی ’زندہ ہے بھٹو زندہ ہے‘ کا نعرہ سنتا ہوں تو جی چاہتا ہے کہ ان دیوانوں کو سمجھاؤں کہ نہیں بھٹو پھانسی پر جھول گیا آؤ تمہیں دکھاتا ہوں کہ کون زندہ ہے۔ دیکھوں تمھاری سڑکوں، چوکوں پر، تمہاری ریڈیائی لہروں پر، تمہارے موبائل فون کی رِنگ ٹون میں، جدھر دیکھو، جدھر سنو، ضیاء زندہ ہے۔

وہ زندہ ہے ہمارے بچوں کو پڑھائی جانے والی کتابوں میں، ان کو سنائی جانے والی لوریوں میں، ہمارے آئین میں، قانون میں، اس قانون کی حفاظت کرنے والوں کے ضمیر میں، اس قانون کو اللہ کا قانون بنانے کا وعدہ کرنے والے کے دماغ میں۔ وہ زندہ ہے مسجدوں میں پھٹنے والے سرفروش نوجوانوں کے دلوں میں، وہ زندہ ہے ٹی وی کے ڈراموں میں، ٹی وی ٹاک شو کے میزبانوں میں، ہمارے حلق سے نکلی جعلی عربی آوازوں میں، وہ زندہ ہے حجابوں میں، نقابوں میں، ہیروئین کی دولت سے بنے محلوں میں، لگثرری عمروں میں، حرام کو حلال کرتے بینک اکاؤنٹوں میں۔

ضیاء زندہ ہے

 

Categories: Asia, Pakistan

Tagged as:

4 replies

  1. Not true he is still alive in all his forms, shapes and manifestations. His legacy is gravely and fully surviving in the mindset and actions of Nawaz Sharif and his associate collaborate militant Mullahs and their organisations like tehreeke namoose risalat, sunni tehreek, jamatud dahwa, ttp, tehreeke khatme nabuwwat, etc etc and each and every terrorist, each and every extremist, each and every drug dealer, each and every Lal masjid, each and every person who brings charges against an innocent under his amended highlighted blasphemy laws and becomes victim of his aatshi sharia / law / legacy he left behind. So dont get exited that he is no more. Has Feroh and namrud not still alive how can Zia die.

  2. If “General Zia” can be called, metaphorically EVIL, UNISLAMIC and all other ILLS in Pakistan today-he is alive & well because his legacy been adopted by the so-called WELL-WISHERS of ISLAM & PAKISTAN. THE DEPLORABLE SITUATION OF ORDINARY POOR PEOPLE OF PAKISTAN IS A GLARING TESTOMONY-yes, Zia, Bhutto are both alive in their EVIL LEGACY and so is IBLEES & SHAITAN STILL ALIVE & WELL because ALLAH by punishing them proved their GUILT- ONLY PEOPLE OF SPIRITUAL UNDERSTANDING WHO READ THE HOLY QURAN E KAREEM CAN APPRECIATE THE FACTS RECORDED IN THE HOLY QURAN AND HAVE BEEN REPEATED IN OUR AGE OVER AND OVER AGAIN AND AGAIN-but,alas the “PIGS & MONKEYS” predicted by MUHAMMAD,SAW, continue to copy & destroy, fulfilling the PROPHECY of MUHAMMAD,SAW DURING THE TIMES OF THE PROMISED MESSIAH.
    MY RESPECTED BROTHER DR RASHEED S AZAM IS RIGHT THAT ZIA IS ALIVE IN HELL-IN FACT HE STARTED BURNING IN FIRE RIGHT HERE ON THE PLANET EARTH TO BEGINE HIE HELLISH LIFE-AS, THE NEXT LIFE IS NOTHING BUT A TRUE REFLECTION OF YOUR EARTHLY LIFE-SO ZIA WITH HIS OTHER CONSPIRATORS BHUTTO & AMIR FAISAL , I AM SURE, BEING REWARDED BY ALLAH , THE RECKONER,INDEED!

    • We should never despair! God is only One ever living and He has His ways to reward the righteous and punish the rebellious here or in hereafter!

Leave a Reply