رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جب تم مہدی کا زمانہ پاؤ تو اُسے میرا سلام کہنا الحدیث
ارشاد عرشی ملک
arshimalik50@hotmail.com
پیارے امام، شوقِ لقا کا سلام لو
مہدی مرے رسول خدا کا سلام لو
ہم سے گنہگاروں کو بھی اذنِ عام ہے
مہدی کی بارگاہ میں حکم سلام ہے
ہم نادموں کے اشک بہا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
ہم آگئے ہیں دشت و جبل روندتے ہوئے
ہر مصلحت ببانگ دہل روندتے ہوئے
ہم اہل صدق، اہل رضا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
حسرت لیئے ہوئے کئی نسلیں گذر گئیں
افسوس تیری دید کی چاہت میں مرگئیں
ہم چیز کیا ہیں، ارض و سما کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
ہم خوش نصیب ہیں یہ زمانہ ہمیں ملا
قدموں کو تیرے چھو کے خزانہ ہمیں ملا
ہم عاجزوں کی مدح و ثنا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
پیاسوں نے تیری دید کے دیکھا ترا نزول
ہم دوڑ دوڑ آئے کہ کرلو ہمیں قبول
ہم کشتگانِ راہِ وفا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
آوازِ حق سے دشت و جبل گونجنے لگے
کچے مکان، شاہی محل گونجنے لگے
اس دل نشین بانگ درا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
خوش آمدید کہنے کو دنیا سمٹ گئی
گورے کی، پیلے، کالے کی تفریق مٹ گئی
دین محمدیؐ کی ردا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
تم نے خزانے آکے لٹائے کئی ہزار
اتنے نشاں دکھائے کہ جن کا نہیں شمار
قادر خدا کی جود و عطا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
اک پھونک سے مرے ہیں عدو، یار جی اٹھے
جو منتظر تھے موت کے بیمار جی اٹھے
عیسیٰ نفس تمہیں ہو شفا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
آئے تھے جو شکار کو خود ہوگئے شکار
ہاتھوں کو چوم چوم کے روتے تھے زار زار
اس دل گداز کرب و بلا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
دنیا بس اک نگاہ سے زیر و زبر ہوئی
ہر گوشۂ زمیں کو دنوں میں خبر ہوئی
انسانیت کے شوقِ بقا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
دو زرد چادروں کا رہا ساتھ عمر بھر
قطرے رواں تھے زلفوں سے دامن تھا تر بتر
اس معجزے کا، تیر دعا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
طائر ہمیں بنایا یہ احساں ہے بے بدل
ہم چھوڑ آئے دُور کہیں وادئ نمل
بُراق کے پروں کی ہوا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
جاء المسیح کی آئی صدا آسمان سے
چھوکر زمیں کی گونج اٹھی ہر مکان سے
اس کوہِ طور، کوہِ ندا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
تحریر آپ کی کوئی پڑھ لے جو ایک بار
ہو صاف دل تو آپ پہ ہوجائے وہ نثار
اس رنگ عشق، خوئے وفا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
جو ڈھونڈتے ہیں آپ کے کپڑوں سے برکتیں
اُن پر سوا برستی ہیں مولا کی رحمتیں
نایاب و بانصیب قبا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
صدق و صفا سے آپ کو جس وقت پاگئی
میں ننگے پاؤں دوڑ کے قدموں میں آگئی
تاخیر معاف، خوف خطا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
پڑھتی ہوں آپ کی میں کتابیں جو ہر گھڑی
گویا حضور آپ کے رہتی ہوں میں کھڑی
عاشق ہوں میں، شہید وفا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
قربت ہم عورتیں تھیں، سو اتنی نہ پاسکیں
ہم بے دھڑک نہ آپ مجلس میں آسکیں
باپردگی کا، چشم حیا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
عرشی یہ نظم میرے مسیحا کے نام ہے
با چشم نم ہوں میں، مجھے شوقِ سلام ہے
اپنی گلی کے ایک گدا کا سلام لو
مہدی مرے، رسولِ خدا کا سلام لو
****
Categories: Asia
سبحان اللّہ سبحان اللّہ بہت خوب ۔۔۔۔۔
تحریر آپ کی کوئی پڑھ لے جو ایک بار
ہو صاف دل تو آپ پہ ہوجائے وہ نثار
بے شک حضرت مسیح موعود علیہ ا لسلام نے روحانی خزائین دْنیا کی روحانی پیاس بجھانے کے لئے دْنیا والوں کو عطا فرمایا۔ آپؑ فرماتے ہیں :
وہ خزائین جو ہزاروں سال سے مدفون تھے
اب میں دیتا ہوں اگر کوئ ملے اْمیر وار
جزاک اللّہ خیر۔